لاہور،29مئی (ایجنسی) پاکستان کے صوبہ پنجاب میں 'کلاس روم کی صفائی کرنے سے' انکار کرنے والی 14 سال کی ایک لڑکی کو اس کی دو ٹیچروں نے اسکول کی عمارت کی چھت سے مبینہ طور پر دھکیل دیا.
یہ معلومات میڈیا میں آئی ایک رپورٹ میں دی گئی ہے. نویں جماعت کی طالبہ Fajjar Noor فجر نور لاہور کے گھركي ہسپتال میں زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے. اس کی ہڈیاں کئی جگہ سے ٹوٹ گئی ہیں اور اس ریڑھ کی ہڈی بھی ٹوٹ گئی ہے. نور نے ہوش میں آنے پر ڈان نیوز سے کہا، '' میری کلاس کی ٹیچر بشری اور ریحانہ نے مجھے کلاس کی صفائی کرنے کا حکم دیا کیونکہ آج (23 مئی) کو کلاس روم کی صفائی کرنے کی باری میری تھی.
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">میں نے انہیں کہا کہ میں صحت مند محسوس نہیں کر رہی اور کسی دوسرے دن صفائی کر دوں گی. اس پر وہ مجھے ایک دوسرے کمرے میں لے گئیں اور مجھے تھپڑ مارنے شروع کر دیے. اس کے بعد وہ مجھے چھت پر لے گئیں اور مجھے چھت صاف کرنے کا حکم دیا. جب میں نے اپنی بات رکھی تو انہوں نے مجھے چھت سے دھکا دے دیا. ''
یہ واقعہ شہاب الدین واقع سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ گرلز سکول کا ہے. پنجاب کے تعلیم سیکرٹری (اسکول) اللہ بخش نے کہا کہ سینئر ریحانہ کوثر اور بشری نے پہلے نور کو پیٹ کر سزا دی اور اس کے بعد وہ اس کے اسکول کی عمارت کی سب سے اوپری یعنی تیسری منزل پر لے گئیں اور وہاں سے اس کونر نیچے پھینک دیا.